پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ، اربوں ڈالر کا جرمانہ

پاکستانی وفد نگران وزیر توانائی محمد علی کی سربراہی میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر بات چیت کیلیے تہران میں موجود ہے جہاں ایران سے درخواست کی جارہی ہے کہ وہ اربوں ڈالر کا جرمانہ عائد کرنے کی بجائے پاکستان کو گیس پائپ لائن کی تعمیر میں مزید مہلت دے.

پاکستانی وفد میں پیٹرولیم ڈویژن کی کمپنی انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز کے ایم ڈی ندیم باجوہ بھی شامل ہیں جب کہ نگران وزیر توانائی محمد علی ایرانی ہم منصب سے مذاکرات کریں گے جس میں انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز کے حکام بھی شریک ہوں گے۔
، جرمانے سے بچنے کیلئے پاکستان کو مارچ 2024 تک ایرانی سرحد تک اپنے حصے کی پائپ لائن تعمیر کرنی ہے۔
50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں